جے-35: چین کا جدید اسٹیلتھ فائٹر طیارہ جو فضائی جنگ کو بدل دے گا

J-35: چین کا جدید اسٹیلتھ فائٹر طیارہ

 J-35 (جسے FC-31 بھی کہا جاتا ہے) چین کا جدید اسٹیلتھ (خفیہ) فائٹر طیارہ ہے جو چائنا ایرو اسپیس کارپوریشن (CASIC) کے ذریعے تیار کیا گیا ہے۔ اس طیارے کا مقصد جدید ترین اسٹیلتھ ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے دشمن کے فضائی دفاعی نظاموں سے بچنا اور فضائی جنگ، بمباری، انٹیلیجنس اکٹھا کرنے اور دیگر ملٹی رول آپریشنز میں چین کی صلاحیت کو بڑھانا ہے۔ یہ طیارہ دنیا کے بہترین فائٹر طیاروں کے ساتھ مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، خاص طور پر F-35 اور F-22 جیسے اسٹیلتھ طیاروں کے خلاف۔

J-35 کی تاریخ اور ترقی

J-35 کی ترقی کا آغاز 2012 میں ہوا تھا، جب چین کی فضائیہ اور نیوی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے CASIC نے ایک جدید اسٹیلتھ طیارہ تیار کرنے کے منصوبے پر کام شروع کیا۔ اس طیارے کا مقصد خاص طور پر چینی نیوی کے بحری بیڑے کو جدید ترین فضائی تحفظ فراہم کرنا تھا۔ پہلی J-35 پروٹو ٹائپ کی پرواز 2018 میں ہوئی، جس کے بعد طیارے کی مزید پروازیں اور تجربات کیے گئے۔

J-35 کا ڈیزائن بنیادی طور پر F-35 اور F-22 کے طرز پر کیا گیا ہے، لیکن یہ چین کی مخصوص ضروریات اور ٹیکنالوجیز کو مدنظر رکھتے ہوئے بنایا گیا ہے۔

J-35 کی خصوصیات

1. اسٹیلتھ ٹیکنالوجی: J-35 میں جدید اسٹیلتھ خصوصیات موجود ہیں، جس کا مقصد دشمن کے رڈار سے بچنا اور اسے نظر انداز کرنا ہے۔ اس طیارے کا ڈیزائن اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ یہ طیارہ رڈار کی نگاہ سے بچنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جس سے اس کی بقاء اور جنگی کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے۔ اسٹیلتھ خصوصیات میں کم ایٹرفیکٹ رڈار کراس سیکشن (RCS) اور جدید مٹیریلز شامل ہیں جو رڈار کے ساتھ تعامل کو کم کرتے ہیں۔

2. ملٹی رول آپریشنز: J-35 کو ایک ملٹی رول فائٹر طیارہ کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ مختلف مشن انجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے:

  • فضائی جنگ (Air Superiority)
  • فضائی بمباری (Air-to-Ground Strikes)
  • انٹیلیجنس اور سرویلنس (ISR)
  • الیکٹرانک جنگ (EW) اور الیکٹرانک حملے (EA)

یہ طیارہ دشمن کے فضائی دفاعی نظام کو بے اثر کرنے اور مختلف عسکری آپریشنز میں حصہ لینے کے لئے تیار کیا گیا ہے۔

3. جدید ایویونکس: J-35 میں جدید ایویونکس سسٹمز (الیکٹرانک آلات) نصب ہیں جو اس کی کارکردگی کو بڑھاتے ہیں۔ ان ایویونکس میں جدید ریڈار سسٹمز، سینسرز، اور نیویگیشن سسٹمز شامل ہیں، جو طیارے کو دشمن کی فضائی نگرانی سے بچنے اور مختلف فضائی جنگوں میں کامیاب بنانے کے لئے معاون ہیں۔

4. ہائی سپیڈ اور لمبی رینج: J-35 کی زیادہ سپید اور لمبی رینج اسے دشمن کے خلاف فوری جوابی کارروائی کرنے کی صلاحیت دیتی ہے۔ اس کی اعلیٰ سپیڈ اور دور تک پرواز کرنے کی صلاحیت اسے کسی بھی فضائی جنگ میں فائدہ پہنچاتی ہے۔

5. جدید انجن اور طاقتور پرفارمنس: J-35 میں جدید انجن نصب ہے جو اسے تیز رفتار اور بہترین ایروڈائنامک کارکردگی فراہم کرتا ہے۔ انجن کی طاقت اور طیارے کا ڈیزائن اسے زمین سے لے کر فضاء تک مختلف قسم کے فضائی مشنوں کے لئے موزوں بناتا ہے۔

J-35 کا مقصد اور اس کی اہمیت

J-35 کا بنیادی مقصد چین کی فضائیہ اور نیوی کو جدید اسٹیلتھ ٹیکنالوجی فراہم کرنا ہے، تاکہ وہ عالمی سطح پر جدید اسٹیلتھ فائٹر طیاروں جیسے F-35 اور F-22 کا مقابلہ کر سکیں۔ یہ طیارہ خاص طور پر چینی نیوی کے کیریئر بیسڈ آپریشنز (Aircraft Carrier Operations) کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ یہ طیارہ چین کے بحری بیڑے کے ساتھ کام کر سکے اور دشمن کے طیاروں یا بحری جہازوں کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھے۔

چین کے لئے، J-35 ایک ایسے اسٹیلتھ فائٹر طیارے کی ضرورت کو پورا کرتا ہے جو نہ صرف ملکی فضائی دفاعی نظام کو مستحکم کرے، بلکہ عالمی سطح پر فضائی جنگوں میں کامیابی حاصل کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہو۔

J-35 کا جنگی میدان میں استعمال

J-35 کو متعدد جنگی میدانوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے:

  1. فضائی دفاع: یہ طیارہ دشمن کے اسٹیلتھ طیاروں اور میزائلوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے، اور یہ فضائی جنگ میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
  2. بحری جنگ: چونکہ یہ طیارہ چینی نیوی کا حصہ بننے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے، اس کا استعمال خاص طور پر بحری بیڑے کی حفاظت اور دشمن کے جہازوں پر حملے کے لئے کیا جائے گا۔
  3. الیکٹرانک جنگ: اس میں جدید الیکٹرانک جنگی سسٹمز موجود ہیں جو دشمن کی مواصلات اور نیویگیشن سسٹمز کو جamming یا ناکام کرنے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

J-35 کے مقابلے میں دیگر اسٹیلتھ طیارے

J-35 کا مقابلہ جدید اسٹیلتھ طیاروں جیسے F-35 اور F-22 سے کیا جا رہا ہے، جو دنیا کے بہترین جنگی طیارے سمجھے جاتے ہیں۔ تاہم، چین کی بڑھتی ہوئی تکنیکی صلاحیتوں اور اسٹیلتھ ٹیکنالوجی کے لحاظ سے J-35 دنیا کے جدید ترین اسٹیلتھ طیاروں کے ساتھ مقابلہ کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔

اختتامیہ:

J-35 ایک جدید، اسٹیلتھ فائٹر طیارہ ہے جو چین کی فضائی اور بحری دفاعی طاقت کو بڑھانے کے لئے تیار کیا گیا ہے۔ اس میں جدید ترین ایویونکس، اسٹیلتھ خصوصیات، اور ملٹی رول آپریشنز کی صلاحیتیں موجود ہیں، جو اسے دنیا کے جدید ترین فائٹر طیاروں میں شامل کرتی ہیں۔ اگرچہ ابھی تک اس کا مکمل اسٹرکچر اور سروس میں آنے کی تفصیلات واضح نہیں ہیں، لیکن اس کی صلاحیتوں اور ترقی کی رفتار سے یہ طیارہ مستقبل میں چین کی فضائی جنگی حکمت عملی کا اہم حصہ بننے کی توقع ہے۔

Spread the love

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *